Ameer e Adal Tamannah e Haq

امیرِ عدل ، تمنائے حق ، دعائے رسولؐ تری حیات ، برائے خدا برائے رسولؐ



شہاب حق کہوں یا دین کی اٹھان کہوں تجھے زمین فراست کا آسمان کہوں



نہ صرف اپنے ہی ، قائل ہیں غیر بھی تیرے ہیں نافذ آج بھی قانون عسکری تیرے



پڑھی نماز دلیری سے تُونے کعبے میں لگائی حق کی صدا کُفر کے احاطے میں



ہر ایک جنگ میں تُو مُصطفیٰؐ کے ساتھ رہا ہمیشہ تیغ کے دستے پہ تیرا ہاتھ رہا




Get it on Google Play



لِیے رہا حق و اِنصاف کی ترازُو کو ہِلا سکی کوئی طاقت نہ تیرے بازُو کو



غرورِ قیصر و کسریٰ کو خاک تُو نے کیا بلند پایہ چٹانوں کو چاک تُو نے کیا



اصُولِ " وقف" تِری دی ہُوئی زمیں سے بنا تِرے وقار کا گنبد ستونِ دیں سے بنا



جَلائے تُونے دَرِ شاہِ دو جہاں کے 'دِیے بصیرتوں نے تِری بول بھی اذاں کے دِیے



تِرا غلام ہی پہلا شہید کہلایا غلام ہی نے تجھے زیرِ گور پہنچایا



نبی کے بعد بھی کوئی نبی اگر ہوتا بقولِ ختمِ رُسل تُو ہی اے عُمر ہوتا

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah