Nigah Dunya Lagay Gi

نگاہ دنیا لگے گی دنیا حرم لگے گی کرو گے جتنی خدا کی تعریف کم لگے گی



رکھیں گے اپنی جبیں جو سجدے میں اس کے آگے تو خود ہمیں اپنی حثیت محترم لگے گی



مٹاؤ گے بھوک کس طرح زندگی کی آخر تلاشِ پروردگار، خالی شکم لگے گی



کریں گے ہر حال میں جو شکر اس کا اس کے بندے زیادتیِ جہاں بھی اس کا کرم لگے گی



قصیدہ حمدیہ میں اس شان سے لکھوں گا دوات آنسو لگیں گے شہ رگ قلم لگے گی



جو اُس کی خوشنودیوں کو پیش نظر نہ رکھّا تبّسموں کی لکیر بھی موجِ غم لگے گی



کریں گے انکار ہم اگر یوم آخرت کا وجودیت بھی برابریِ عدم لگے گی




Get it on Google Play



عمل کے سکّے اگر وہاں چل گئے مظفر تو یہ رقم ہم کو سب سےبھاری رقم لگے گی

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah