میری محبت میرا حوالہ رب ہے رب غار ہوں میں اور اس کا اجالا رب ہے رب
مایوسوں محروموں گرتے پڑتوں کا دَم ڈھارس امیّد سنبھالا رب ہے رب
انجاموں سے بھی آگے اس کا آغاز سوچوں کی اونچائی سے بالا رب ہے رب
احساس و جذبات کا رابطہ رکھ اس سے دکھ کی بولی سمجھنے والا رب ہے رب
سبحان ربی العظیم ہے اس کی ذات اور سبحان ربّی الاعلیٰ رب ہے رب
میری روح میں دل میں ذہن میں آنکھوں میں جس کی روشنیوں کا ہالہ رب ہے رب
جتنی تعریفیں کی جائیں کم ہیں کم جس نے پیدا کیا اور پالا رب ہے راب
پہنوں اوڑھوں اسے مظفر صرف اُسے میری پگڑی میرا دوشالہ رب ہے رب