Mere Ehsas Mein Tu

میرے احساس میں تو ہے مرے کردار میں تو پیاس سے بڑھ کے ہے پیمانہء اقرار میں تو



اختیارات بھی لیتے ہیں اجازت تجھ سے سر میں تو سر پہ سجائی ہوئی دستار میں تو



دیدہء ظاہر و باطن سے تجھے پہچانا پردہء خاک میں تو شاخِ ثمر دار میں تو



اپنی آنکھوں میں لگاؤں تجھے سرمے کی طرح نظر آجائے اگر کوچہ و بازار میں تو



دیکھنے والی نظر دیکھ رہی ہے تجھ کو آئنہ آ ئنہ تو پردہء اَسرار میں تو



مختلف زاویوں سے دیکھ رہا ہوں تجھ کو دن میں تو رات میں تو پھول میں تو خار میں تو



رونق شام و سحر ہے ترے حرفِ کُن سے فاصلہ فاصلہ تو وقت کی رفتار میں تو




Get it on Google Play



زندگی آب و ہوا رزق اجل سب کے لئے اپنے منکر میں ہے تو اپنے طلب گار میں تو

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah