چھپ کر بھی ہم جو کر رہے ہیں اللہ دیکھ رہا ہے گئے کدھر منہ کدھر رہے ہیں اللہ دیکھ رہا ہے
سامان آخرت کا بندوبست کیا ہے کتنا دنیا پر کتنا مر رہے ہیں اللہ دیکھ رہا ہے
کتنا ہم نے دھیان کے ہر خانے میں اس کو رکھا رکھا یا بے خبر رہے ہیں اللہ دیکھ رہا ہے
پیٹ غریبوں کے خالی ہیں ہم دونوں ہاتھوں سے اپنی تجوریاں بھر رہے ہیں اللہ دیکھ رہا ہے
کس کے خون کی چادر اوڑھی کس کی کھال اتاری ظالم یا چارہ گر رہے ہیں اللہ دیکھ رہا ہے
زخموں سے ہم کو ہے کتنی والہانہ دلچسپی لگا رہے ہیں کہ بھر رہے ہیں اللہ دیکھ رہا ہے
محمد مصطفؐےٰ کے نقش قدم پہ چلنے والے کن رستوں سے گزر رہے ہیں اللہ دیکھ رہا ہے
اللہ کا ہے خوف مظفر کتنا ہم بندوں کو بندوں سے کتنا ڈر رہے ہیں اللہ دیکھ رہا ہے