اللہ اللہ اللہ شاہوں کا شاہ اللہ دنیا پناہ اللہ عقبٰی پناہ اللہ
کتنے سفید ہم ہیں کتنے سیاہ ہم ہیں تن کے گواہ ہم ہیں من کا گواہ اللہ
بھرتا ہے رنگ کیا کیا، سادہ سی زندگی میں کانٹوں میں تیرگی میں دکھلائے راہ اللہ
مٹی کو پتلیوں میں رکھتا ہے روشنی کو دیتا ہے آدمی کو حسنِ نگاہ اللہ
اپنی رضا کو بھیجے خواہش کے راستے میں لغزش کے راستے میں اک انتباہ اللہ
رکھتا ہے دھیان بندہ دھندے کا جیسے اپنے بندے کا ایسے اپنے ہے خیر خواہ اللہ