میرے اللہ کے نگار سلام دست قدرت کے شاہکار سلام
دونوں عالم کے تاجدار سلام جانِ ہر جان و جاندار سلام
نکہت ہر چمن ہزار سلام جانِ ہر بلبل ہزار سلام
خاکِ طیبہ بنے مری ہستی عرض کرتا ہے خاکسار سلام
شوقِ پیہم کی التجا سن لو تم پہ ہو میری جاں نثار سلام
پھر مدینے میں کب بلائو گے تم سے کہتا ہے انتظار سلام
مجھ کو ظالم پہ اختیار نہیں تم تو رکھتے ہو اختیار سلام
خلد کہتی ہے یوں مدینے سے تجھ پہ اے خلد کی بہار سلام
موتیوں کو سجا کے پلکوں پر کہتی ہے چشم اشکبار سلام
اپنی الفت کا ایسا جام پلا جس کا بڑھتا رہے خمار سلام
دردِ الفت میں دے مزہ ایسا دل نہ پائے کبھی قرار سلام
دل کی دھڑکن تمہاری یاد بنے ہر نفس تم پہ بیشمار سلام
تیری خاطر ذلیل ہونا ہے میری عزت مرے وقار سلام
اپنے اخترؔ کا لو سلام شہا تم پہ اے جان اے قرار سلام