A
Aao Khuda Ke Laadle Se Hum Pyaar Karein
naat
رحمت کی گھٹا شہرِ پیمبرؐ سےاٹھی ہو اور شاخِ لب وجاں پہ درودوں کی کلی ہوAaqa Huzoor Aap Ki Azmat Pe Ho Salaam
naat
آقا حضورؐ، آپؐ کی عظمت پہ ہو سلام محشر تلک ہیں آپؐ ہردور کے امامB
Bhejun Salaam Aap Par Sarkaar Subh o Shaam
durood-o-salam
آقا حضور آپ ہیں سردار انبیاء اُمی لقب ہیں احمد مختار مجتبیٰR
Rehmat ki Ghata Shehar e Payamber ﷺ Se Uthi Ho
naat
رحمت کی گھٹا شہرِ پیمبرؐ سےاٹھی ہو اور شاخِ لب وجاں پہ درودوں کی کلی ہوS
Shamaa Ki Tarap
naat
عرب کے صحرامیں اک شمع جلتی ہے آغوشِ فطرت اس کا نام محمدؐ رکھتی ہے فطرت کی نظر اپنے شہکار کودیکھ رہی ہے کب وہ شمع مشعلوں میں ڈھلتی ہے؟ اِک روز وہ حق سنا کر بھائی کو بھائی سے ملا کر گلے سے مظلوم کولگا کر دنیا کو آئینہ اسلام دکھا کر خدا سے انسان کو ملا کر خلق کو اپنا عاشق بنا کر اوجھل نظروں سے ہو جاتی ہے کچھ تو بینائی سےمحرومی طلب کرتےہیں سفر زیست سے رحلت کی طلب کرتے ہیں کیونکہ ان کی دنیا کی کوئی شے رخصتِ محبوبؐ کے بعد کچھ بھلی نہیں لگتی مارےمارے یونہی گلیوں میں پھراکرتےہیں اک تصور میں گر انہیں نقش پاۓ یار مل جاۓ وہیں گر جاتے ہیں وصل کی خاطر روح تڑپتی ہے حسینؔ میری مسلسل اب بھی راہ تکنی ہے کھلی آنکھ مسلسل اب بھی