زیارت کر چکی بیدار خوابی یارسولؐ اللہ مری اندر کی آنکھیں ہیں صحابی یا رسولؐ اللہ
روانہ خود تلاشی کی مہم پر کیجئے ہم کو ہم اپنی چاہتے ہیں بازیابی یا رسولؐ اللہ
ہمارے حجرہء عرفاں پہ تالا کس نے ڈالا ہے عطا ہو جائے اس تالے کی چابی یارسولؐ اللہ
ہماری آہٹیں بھی اپنے رستے پر لگا دیجے ہوں ہم بھی آپؐ جیسے انقلابی یارسولؐ اللہ
درودوں اور دعاؤں کا جواب اب تک نہیں آیا لفافے سارے بھیجے ہیں جوابی یا رسولؐ اللہ
شبِ تنہائی میں جب آپ کو آواز دیتا ہوں چھڑائے خوں رگوں میں ماہتابی یارسولؐ اللہ
کوئی خوبی نظر آتی نہیں کردار میں اپنے یہی بس ایک ہے مجھ میں خرابی یارسولؐ اللہ
مظفر کی رگوں میں خون تو بوبکر کا دوڑے دماغ اس کا مگر ہے بو تُرابی یارسولؐ اللہ