Tum Ho Hasrat Nikalne Wale

تم ہو حسرت نکالنے والے نامرادوں کے پالنے والے



میرے دشمن کو غم ہو بگڑی کا آپ ہیں جب سنبھالنے والے



تم سے منہ مانگی آس ملتی ہے اور ہوتے ہیں ٹالنے والے




Get it on Google Play



لب جاں بخش سے جلا دِل کو جان مردے میں ڈالنے والے



دستِ اَقدس بجھا دے پیاس میری میرے چشمے اُبالنے والے



ہیں ترے آستاں کے خاک نشیں تخت پر خاک ڈالنے والے



روزِ محشر بنا دے بات مری ڈھلی بگڑی سنبھالنے والے



بھیک دے بھیک اپنے منگتا کو اے غریبوں کے پالنے والے



ختم کردی ہے اُن پہ موزونی واہ سانچے میں ڈھالنے والے



ان کا بچپن بھی ہے جہاں پرور کہ وہ جب بھی تھے پالنے والے



پار کر ناؤ ہم غریبوں کی ڈُوبتوں کو نکالنے والے



خاکِ طیبہ میں بے نشاں ہو جا اَرے اَو نام اُچھالنے والے



کام کے ہوں کہ ہم نکمے ہوں وہ سبھی کے ہیں پالنے والے



زَنگ سے پاک صاف کر دل کو اَندھے شیشے اُجالنے والے



خارِ غم کا حسنؔ کو کھٹکا ہے دِل سے کانٹا نکالنے والے

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah