تھی جس کے مقدر میں گدائی تیرے درکی قدرت نے اسے راہ دکھائی تیرے در کی
ہر وقت ہے اب جلوہ نمائی تیرے در کی تصویر ہی دل میں اتر آئی تیرے در کی
ہیں ارض و سماوات تری ذات کا صدقہ محتاج ہے یہ ساری خدائی تیرے در کی
انوار ہی انوار کا عالم نظر آیا چلمن جوذرامیں نے اٹھائی تیرےدر کی
در سےترے اللہ کا در ہم کو ملا ہے اس اوج کا باعث ہے رسائی تیرے در کی
اک نعمتِ عظمیٰ سے وہ محروم رہے گا جس شخص نے خیرات نہ پائی تیرے درکی
پھر اُس نے کوئی اورتصور نہیں باندھا ہم نے جسے تصویر دکھائی تیرے در کی
آیا نصیرؔ آج تمنا یہی لے کر پلکوں سے کۓ جاۓ صفائی تیرے در کی