Teri Amad Hai Mout Ayi Hai

تیری آمد ہے موت آئی ہے جانِ عیسیٰ تیری دُہائی ہے



کیوں وطن اپنا چھوڑ آئی ہے کیوں سفر کی بلا اُٹھائی ہے



سیکڑوں آفتوں میں پھنسنے کو کیوں بدن میں یہ جان آئی ہے



اُن کے جلوے ہیں میری آنکھوں میں اچھی ساعت سے موت آئی ہے



تم کو دیکھا تو دَم میں دَم آیا آپ آئے کہ جان آئی ہے



مر رہا تھا تم آئے جی اُٹھا موت کیا آئی جان آئی ہے




Get it on Google Play



اب تو آؤ کہ دم لبوں پر ہے چہرے پر مردنی بھی چھائی ہے



آئیے وقت ہے یہ آنے کا دیکھ لیں سب کی جاں پھر آئی ہے



زندگی میں نے پائی مر مر کے میں نے جی جی کے موت پائی ہے



زندگی کیا تھی جس میں موت آئی زندگی بعدِ مرگ پائی ہے



موت کا اب نہیں ذرا کھٹکا زندگی ُشبھ گھڑی سے پائی ہے



مرتے ہی زندگی ملی مجھ کو موت کے ساتھ جان آئی ہے



حسرتِ دِیدِ یار میں ہم نے آج مر مر کے موت پائی ہے



جو حسیں دیکھا مر مٹا اس پر میں نے مر کے حیات پائی ہے



چین کی نیند آج سویا ہوں موت آرام کی سلائی ہے



شامتوں نے تمہاری گھیرا ہے موت تم کو یہاں پہ لائی ہے



ذَبح کر ڈالا تو نے او ظالم نفس تو تو نرا قصائی ہے



طاعتِ حق کا نام سنتے ہی تجھ کو کم بخت موت آئی ہے



معصیت زہر ہے مگر اوندھے تو نے سمجھا اسے مٹھائی ہے



کیا بگاڑا تھا تیرا کیوں بگڑا زہر کی پیالی کیوں پلائی ہے



اچھے جو کام کرنے ہیں کرلو جان اپنی نہیں پرائی ہے



نوریؔ ہرگز نہیں ہے تو ناری موتِ اسلام تو نے پائی ہے



واہ کیا بات آپ کی نوریؔ کیا ہی اچھی غزل سنائی ہے

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah