Tere Ashiqon Ka Hai Ashiq Zamana

ترے عاشقوں کا ہے عاشق زمانہ فقیروں کے انداز بھی خسروانہ



شہا، میری آنکھوں میں آنسو نہیں ہیں یہ کشت جدائی کا ہے آبیانہ



زباں پر ہیں تیری محبت کے دعوے مگر اپنے کردار ہیں باغیانہ



ترے راستوں میں فنا ہونے والے عبادت بھی کرنے لگے تاجرانہ



جو کرتے ہیں دنیا کی منصوبہ بندی وہ ہیں اپنی ہی سازشوں کا نشانہ



وہ خائف ہیں باطل کی چنگاریوں سے بناتے تھے جو برق پر آشیانہ




Get it on Google Play



بد ن ایک چہرے ہیں دو دو ہمارے سخن نا صحانہ عمل غاصبانہ



نکلنا ہے آقا ہمیں سب سے آگے ہمیں کیجئے سوئے ماضی روانہ

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah