تخلیق ، یہ جہان ہُوا آپ کے طفیل ہم کو مِلا حضور، خُدا آپ کے طفیل
کہسارِ ابر ٹھہرے ہُوئے ہیں خلاؤ ں میں چلتی ہے پانیوں پہ ہَوا آپ کے طفیل
تہذیب کا عَلَم لیے نکلی درندگی ، چیخوں سے گیت بنتا گیا آپ کے طفیل
تلوار چھین لی گئی ظالم کے ہاتھ سے مظلوم سر اُٹھا کے چلا آپ کے طفیل
سچّائیاں طلوع ہُوئیں گھر سے آپ کے حق کی ہُوئی بلند صدا آپ کے طفیل
صحراؤں میں سبیل لگی صرف آپ کی طوفان میں چراغ جلا آپ کے طفیل
کتنی چمک رہی ہے مظفّؔر کی زندگی ذرّہ یہ آفتاب بنا آپ کے طفیل