Mazloom Jab Bhi Larta Hai

مظلوم جب بھی لڑتا ہے اپنی بقا کی جنگ لڑتا ہے اپنے عہد میں وہ کربلا کی جنگ




Get it on Google Play



کرتی ہے خیر آج بھی شر کا مقابلہ شعلوں کے ساتھ کب نہیں ہوتی ہوا کی جنگ



تاریخ میں لڑی ہے فقط اک حسین نے ظلم و ستم کی فوج سے صبر و رضا کی جنگ



اپنے لہو میں ڈوب کے وہ پار اتر گیا گھوڑے سے گر کے جیت گیا ارتقا جنگ



نا نا کی روح نکلی نواسے کے جسم سے بچوں نے مصطفےؐ کے لڑی مصطفےؐ کی جنگ



اٹھتی ہے یہ صدا علی اصغر کے خون سے لڑتے ہیں شیر خوار بھی نشوونما کی جنگ



میدان شاعری کا مظفر ہے تیغ زن آئی ہے اس کے حصے میں حرف و صدا کی جنگ

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah