Sayah Bhi Mera Chal Nahi Sakta

سایہ بھی مرا چل نہیں سکتا مرے آگے قرآں مرے ہاتھوں پہ ہے آقاؐ مرے آگے



لمحے کی تجوری میں ہیں صدیوں کے جواہر ماضی کی طرح چلتا ہے فردا مرے آگے



پنگھٹ پہ محمدؐ کے کھڑا رہتا ہوں شب بھر پانی بھرا کرتا ہے سویرا مرے آگے



پڑھتا ہوں تو آنکھوں سے چمٹ جاتے ہیں الفاظ دیباچہء محشر ہے یہ دنیا مرے آگے



جب آپؐ کے رستے کا سفر میں نے کیا ہے دیوار نے بھی رکھ دیا کاندھا مرے آگے




Get it on Google Play



اتنا در سرکار سے سیراب ہوا ہوں دریا بھی نظر آتا ہے پیا سا مرے آگے



تنہا تو نہ تھا میں سفر عشق نبیؐ میں رستہ بھی محافظ کی طرح تھا مرے آگے



امید مرے خوف پہ حاوی ہے مظفر پیچھے ہے مرے موت مسیحا میرے آگے

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah