رہے دل میں جو یاد ان کی تو نزہت ساتھ رہتی ہے عجب خوشبو درودوں کی بدولت ساتھ رہتی ہے
جہاں جاؤں میں رہتا ہوں سدا رحمت کے ساۓ میں یہی تو فیض نسبت ہےکہ رحمت ساتھ رہتی ہے
میں تنہائی میں روضےکا تصور جب بھی کرتاہوں اسے ہر بار تکنے کی وہ حسرت ساتھ رہتی ہے
محبت اُن سے ایماں کی جو شرط اولیں ٹھہری تو ایماں کی حفاظت کو محبت ساتھ رہتی ہے
نظر میں جن کی رہتی ہیں سنہری جالیاں ان کی انہی کے پھر کٹھن راہوں میں ہمت ساتھ رہتی ہے
کوئی صدیق اکبر سے وفاؤں کا سبق سیکھے کٹھن راہیں بھی ہوتی ہیں جو ہجرت ساتھ رہتی ہے
تری الفت کے صحرا کے مسافر کی ہے خوش بختی نہیں دکھتے سراب اس کو، حقیقت ساتھ رہتی ہے
رہِ حق سے تو شیطاں بھی انہیں بھٹکا نہیں سکتا کہ جن کے ہاتھ میں قرآں، شریعت ساتھ رہتی ہے
عقیدہ ہے صحیح ان کا، وہی کامل ہیں ایماں میں کہ جن کے دل میں توحید ورسالت سات رہتی ہے
نہیں بٹتےوہ فرقوں میں جو ہیں ان کی غلامی میں رہیں دامن سے وابستہ تو وحدت ساتھ رہتی ہے
جلیل عاشق کا پتلی میں جو دم آتا ہے اس دم بھی زباں پر کلمۃ طیبہ تو مدحت ساتھ رہتی ہے