قرآں کے لفظ لفظ کی سچّی دلیل ہیں میرے حضور میرے خُدا کی دلیل ہیں
پیغمبروں کی بھیڑ میں تنہا دکھائی دیں تاریکیوں میں شمع جلاتی دلیل ہیں
سایہ بھی پیش کر نہ سکے کوئی روشنی اپنے وجودِ پاک پہ خود ہی دلیل ہیں
تہذیب کوئی کر نہ سکے مسترد جِسے انسان کے عروج کی ایسی دلیل ہیں
گُزرے نہ کیوں اُنہی کے حوالے سے زندگی وہ مستقل جواز ہیں حتمی دلیل ہیں
اوراقِ کائنات پہ لِکھّا ہے اُن کا نام ہر اِک طلوع ہوتی سحَر کی دلیل ہیں
نبیوں میں ان کی ذات مظفّؔر ہےآخری لیکن وجودِ حق کی وہ پہلی دلیل ہیں