Meri Har Saans Par

میری ہر سانس پر اُس کی مہر نظر میرے ہونٹوں پر کھلتا ہوا بھی وہی ساتھ بھی اس کے ہوں اس کو طے بھی کروں قافلہ بھی وہی راستہ بھی وہی



راز ہستی اُن آنکھوں سے ظاہر ہوا افتتاح جہاں اُس کی خاطر ہوا خاکداں کے علم اُس کے نقش قدم سدرۂ سدرۃ المنتہا بھی وہی



قول تحقیق ہے فعل تصدیق ہے کیوں نہ ہو علم کا وہ اتالیق ہے اس کا اُمی لقب اور سراپا ادب فلسفی بھی وہی فلسفہ بھی وہی




Get it on Google Play



کتنے لوگوں کا احساں ہے تاریخ پر ایسا انسان کوئی دکھائے مگر سر پہ بار ستم سنگ بستہ شکم ساری دنیا کا فرمانروا بھی وہی



روشنی ازل کا حوالہ بھی وہ مطلع آخری کا اجالا بھی وہ وقت اور فاصلے اس کے محور تلے لامکانی کا جغرافیہ بھی وہی



پوری انسانیت اُس کی ممنون ہے وہ عدالت ہے منصف ہے قانون ہے مصلح ہر زماں بے اماں کی اماں مردہ روحوں کا دارالشفا بھی وہی



فکر ہے عاقبت کی مظفر اگر جس پہ آقا چلے چل اُسی راہ پر جس میں ہوگی رضائے شہ انبیاء حکم صادر کرے گا خدا بھی وہی

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah