میرا دل تڑپ رہا ہے میرا جل رہا ہے سینہ کہ دوا وہیں ملے گی مجھے لے چلو مدینہ
جلوۃ مصطفیٰ ﷺ جو نظر آرہا ہے دل میں میں سوچتا ہوں دل میں میرا دل ہے یا مدینہ
بے شک بنالو آقا ﷺ مہمان دو گھڑی کا اک بار تو دکھا دو رمضان میں مدینہ
نہیں مال وزر توکیا ہے میں غریب ہوں یہی نا! میرے عشق مجھ کو لے چل تُو ہی جانب مدینہ
سوۓ طیبہ جانے والو مجھے چھوڑ کر نہ جانا میری آنکھوں کو دِکھا دو شہہ دیںﷺ کا آستانہ
اقبالؔ ناتواں کی بس اک التجا ہے رہے زندگی سلامت تومیں دیکھ لوں مدینہ