ہروقت تصورمیں مدینےکی گلی ہے اب در بدری ہےنہ غریب الوطنی ہے
وہ شمع حرم جس سےمنورہےمینہ کعبےکی قسم رونق کعبہ بھی وہی ہے
اس شہرمیں بک جاتےہیں خودآ کےخریدار یہ مصر کا بازار نہیں شہر نبی ہے
نظروں کوجھکاۓ ہوۓ خاموش گزرجا بےتاب نگاہیں بھی یہاں بے ادبی ہے
اقبال میں کس منہ سےکروں مدح محمدﷺ منہ میرا بہت چھوٹا ہےاور بات بڑی ہے