Madine Ka Safar Hai

مدینے کا سفر ہے اور میں نمدیدہ نمدیدہ جبیں افسردہ افسردہ قدم لغزیدہ لغزیدہ



چلا ہوں ایک مجرم کی طرح میں جانب طیبہ نظر شرمندہ شرمندہ بدن لرزیدہ لرزیدہ



کسی کے ہاتھ نے مجھ کو سہارا دے دیا ورنہ کہاں میں اور کہاں یہ راستے پچیدہ پچیدہ



طوافِ کوچۃ جاناں کے قابل کون سمجھے گا میرا احرام ہستی دیکھ کر بوسیدہ بوسیدہ



کہاں میں اور کہاں اس روضۃ اقدس کا نظارہ نظر اس سمت اٹھتی ہے مگر دُزدیدہ دُزدیدہ



مدینے جاکے ہم سمجھے تقدس کِس کو کہتے ہیں ہَوا پاکیزہ پاکیزہ فضا سنجیدہ سنجیدہ




Get it on Google Play



وہی اقبالؔ جس کو ناز تھا کل خوش مزاجی پر فِراقِ طیبہ میں رہتا ہے اب رَنجیدہ رَنجیدہ

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah