مرحبا سرور کونین مدینے والے ہم گنہگاروں کے سکھ چین مدینے والے
نام ہونٹوں پہ ترا آیا تو محسوس ہوا مل گئی دولت دارین مدینے والے
یاد کرکے ترے دربارکےنظاروں کو خوب روتےہیں مرےنین مدینے والے
دیکھ لیتا ہوں مدینے کامسافر جو کہیں دل مرا ہوتا ہے بے چین مدینے والے
ایک مدت سےہوں بیتاب زیارت آقا ہوکرم صدقۃِ حسنین مدینے والے
میں کہاں میری حقیقت ہی ظہوری کیا ہے تاج شاہاں تری نعلین مدینے والے