لوٹنے رحمتیں قافِلے میں چلو سیکھنے سنتیں قافِلے میں چلو
چاہو گر بَرَکتیں قافِلے میں چلو پاؤگے عظمتیں قافِلے میں چلو
ہوں گی حل مشکِلیں قافِلے میں چلو ختم ہوں شامَتیں قافِلے میں چلو
طَیبہ کی جُستُجو حج کی گر آرزو ہے بتادوں تمہیں قافِلے میں چلو
الفتِ مصطَفٰے اور خوفِ خدا چاہئے گر تمہیں قافِلے میں چلو
گر مدینے کا غم چاہئے چشمِ نَم لینے یہ نعمتیں قافِلے میں چلو
قرض ہوگا ادا آکے مانگو دعا پاؤگے بَرکتیں قافِلے میں چلو
دُکھ کا دَرماں ملے آئیں گے دن بھلے ختم ہوں گَردِشیں قافِلے میں چلو
غم کے بادَل چَھٹیں خوب خوشیاں ملیں دل کی کلیاں کِھلیں قافِلے میں چلو
ہو قَوی حافِظہ ٹھیک ہو ہاضِمہ کام سارے بنیں قافِلے میں چلو
علم حاصل کرو جَہْل زائل کرو پاؤ گے راحتیں قافِلے میں چلو
قرض کا بار ہو، بے کسی یار ہو چاہو گر راحتیں قافِلے میں چلو
گرچِہ ہوں گرمیاں یا کہ ہوں سردیاں چاہے ہوں بارِشیں قافِلے میں چلو
کُوندیں گر بجلیاں یا چلیں آندھیاں چاہے اولے پڑیں قافِلے میں چلو
بارہ مَہ کیلئے تیس دن کیلئے بارہ دن دے ہی دیں قافِلے میں چلو
سنّتیں سیکھنے تین دن کیلئے ہر مہینے چلیں قافِلے میں چلو
اے مِرے بھائیو! رَٹ لگاتے رہو قافِلے میں چلیں قافِلے میں چلو
فون پر بات ہو یا مُلاقات ہو سب سے کہتے رہیں قافِلے میں چلو
آپ بازار میں ہوں یا دفتر میں ہوں سب سے کہتے رہیں قافِلے میں چلو
درس دیں یا سُنیں یا بیاں جو کریں اس میں یہ بھی کہیں قافِلے میں چلو
عاشِقانِ رسول ان سے ہم مدنی پھول آؤ لینے چلیں قافِلے میں چلو
عاشِقانِ رسول آئے لینے دُعا آؤ مل کر چلیں قافِلے میں چلو
عاشِقانِ رسول آئے ہیں مرحبا خیر خواہی کریں قافِلے میں چلو
آپ جب بھی سنیں قافلہ آگیا خیر خواہی کریں قافِلے میں چلو
کھانا لے کے چلیں ٹھنڈا شربت بھی لیں خیر خواہی کریں قافِلے میں چلو
ان پہ ہوں رحمتیں قافِلے کا سُنیں خیر خواہی کریں قافِلے میں چلو
بخش دے میرے مولیٰ تُو ان کو کہ جو خیر خواہی کریں قافِلے میں چلو
یاخدا ہر گھڑی رٹ ہو عطارؔ کی قافِلے میں چلیں قافِلے میں چلو