لکھ رہا ہوں نعتِ سرور سبز گنبد دیکھ کر کیف طاری ہے قلم پر سبز گنبد دیکھ کر
ہے مقدر یاوری پر سبز سبز گنبد دیکھ کر پھر نہ کیوں جھومے ثناءگر سبز گنبد دیکھ کر
مسجدِ نبوی پہ پہنچے مرحبا صلِ علیٰ ہوگیا جاری زماں پر سبز گنبد دیکھ کر
آپ سے بس آپ ہی کو مانگتا ہے یا نبی ﷺ آپ کا ادنیٰ ثناء گر سبز گنبد دیکھ کر
دھوپ روزانہ مدینہ چومتی ہے جھوم کر اور لپٹ جاتی ہے آکر سبز گنبد دیکھ کر
آہ اے عطارؔ تجھ سے اتنا بھی نہ ہو سکا جان کر دیتا نچھاور سبز گنبد دیکھ کر