کچھ اشک درودوں کے،کچھ ہار درودوں کے یہ لے کے چلیں گے سوغات مدینے میں
آؤ بھی گناہگارو،پہنچو بھی مدینے میں بٹتی ہے شفاعت کی خیرات مدینے میں
اے میرا خدا آۓ اک دن تو وہ دن ایسا مکے میں جو دن گزرے،ہو رات مدینے میں
عصیاں کی سیاہی کو دھو ڈالے جو دم بھر میں ہوتی ہے وہ رحمت کی برسات مدینے میں
یہ آس نیازی ہے دولہا کی زیارت ہو جاۓ گی غلاموں کی بارات مدینے میں