Kiya Lutf Hai Sukhan Ka

کیا لطف ہے سخن کا اگر چشم تر نہ ہو ملتا نہیں ہے درد جو ان کی نظر نہ ہو



ہو اس طرح سے اپنی مدینے میں حاضری آۓ در حبیب تو اپنی خبر نہ ہو



جھکتا ہے میرادل بھی مرےسرکے ساتھ ساتھ ممکن نہیں کہ آپ کی یہ رہگزر نہ ہو



آسودگی نصیب نہ ہو جانِ زار کو سرکار کی نگاہِ عنایت اگرنہ ہو



جس شب رخ حبیب کا جلوہ نصیب ہو پھر اس کی حشر تک بھی الہٰی سحر نہ ہو




Get it on Google Play



بے کیف زندگی ہے ظہوری تمام اگر مجھ کو نصیب آپ کے درکاسفرنہ ہو

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah