کسے خبر، تری رحمت کی حد کہاں تک ہے شمارِ جست کروں تو عدد کہاں تک ہے
بلند قامتیِ مصطفےٰؐ میں کیا بتلاؤں ہوا سے پوچھئے خوشبو کا قد کہاں تک ہے
ہر اک مقام پہ میرے وہ کام آئے ہیں طلب کو علم ہے انکی رسد کہاں تک ہے
یہ بات مجھ سے نہیں اُن کے عفو سے پوچھو محبت اُن سے مری مستند کہاں تک ہے
براہِ راست ہوا آ رہی ہے جنت سے بتاؤ قدسیو میری لحد کہاں تک ہے
خدا اور اُس کا پیمبر ہی جانتا ہو گا کہاں ازل کا سرا ہے ابد کہاں تک ہے