Kisi Se Mumkin Hai Sift

کس سے ممکن ہے صفت حضرت رَسُوْلُ اللہ کی جب کہ خالق خود کرے مِدحت رَسُوْلُ اللہ کی



مَنْ رَّاٰنِیْ قَدْ رَاَ الْحَقّ کے جلوؤں پر نثار ہے بلاشک دِید حق رُویت رَسُوْلُ اللہ کی



یوں تو ان کی عام رحمت سے کوئی خالی نہیں مومنوں پر خاص ہے رحمت رَسُوْلُ اللہ کی



لے گئے تشریف جس کوچہ سے شاہِ مرسلاں اس گلی میں بس گئی نکہت رَسُوْلُ اللہ کی



راہ بھٹکیں کس لیے جویائے محبوبِ خدا رہبر عشاق ہے نکہت رَسُوْلُ اللہ کی



دامن اُمید بھر کر کیوں نہ لائیں نامراد پھیرنا خالی نہیں عادت رَسُوْلُ اللہ کی



جانور سنگ و شجر اِنس و مَلک عرش و فلک جانتے ہیں جیسی ہے قدرت رَسُوْلُ اللہ کی



اس کو لوٹایا تو ایک اِیما سے اس کے دو کیے مہر و مہ سے پوچھیے طاقت رَسُوْلُ اللہ کی



واہ وا زورِ یداللہی کہ مشتِ خاک سے چھا گئی کفار پر ہیبت رَسُوْلُ اللہ کی



سب فرشتوں میں انہیں اس واسطے اَفضل کیا کرتے تھے رُوح الامیں خدمت رَسُوْلُ اللہ کی



جمع ہوں گے روزِ محشر اَوَّلین و آخریں اور دِکھائی جائے گی عزت رَسُوْلُ اللہ کی



ہم بھکاری بھول جائیں گے مصائب حشر کے دیکھ لیں گے جس گھڑی صورت رَسُوْلُ اللہ کی



اِک اکیلی جان خود معصوم فکر دوجہاں مرحبا صد مرحبا ہمت رَسُوْلُ اللہ کی



اَنبیا و اَولیا و اَوَّلین و آخرین کون ہے جس کو نہیں حاجت رَسُوْلُ اللہ کی



اے زہے رحمت سیہ کارانِ اُمت کے لیے ہوگئی آراستہ جنت رَسُوْلُ اللہ کی



داوَرِ محشر بروزِ حشر یوں فرمائے گا جائے پہلے خلد میں اُمت رَسُوْلُ اللہ کی



اَہلِ محشر کی نظر ان کی طرف کو کیوں نہ ہو دیکھتا ہے خود خدا صورت رَسُوْلُ اللہ کی



اُس کو حاصل ہوگیا قربِ خدا کا مرتبہ جس کے ہاتھ آئی یہاں صحبت رَسُوْلُ اللہ کی



ختم کردی جاں نثاری حضرتِ صدیق نے جب کہ مکے سے ہوئی ہجرت رَسُوْلُ اللہ کی



قرب دنیا میں تھا اس سرکار سے صدیق کا بعد رِحلت بھی رہی قربت رَسُوْلُ اللہ کی



اے غلامِ چار یار و باصفاؤ غوثِ پاک ہے حمایت پر تری عترت رَسُوْلُ اللہ کی



راستہ پوچھو نجومِ مصطفیٰ سے گم رہو اور سفینہ نوح کا عترت رَسُوْلُ اللہ کی



ہیں اسی حالت سے زندہ جس طرح دنیا میں تھے ظاہری صورت سے تھی رحلت رَسُوْلُ اللہ کی



آرزوئیں دل کی کرتی ہیں دعا اللہ سے ہم بھی دیکھیں گے کبھی تربت رَسُوْلُ اللہ کی



آتے ہیں لاکھوں مَلک جس کی زِیارت کو انہیں جانِ مومن کہئے یا تربت رَسُوْلُ اللہ کی



پیشِ منبر خارِجِ مسجد اَذانِ خطبہ ہو ہے مسلمانو یہی سنت رَسُوْلُ اللہ کی



دیکھ لو اے نجدیو وَقعت رَسُوْلُ اللہ کی عرشِ اَعظم پر ہوئی دعوت رَسُوْلُ اللہ کی



ڈَھل گئے سانچے میں بوجہلِ لَعِیں کے جو قلوب کیا نظر آئے اُنہیں قدرت رَسُوْلُ اللہ کی



دل کے اندھو نجدیو دنیا میں جو چاہو کہو حشر کے دن دیکھنا عزت رَسُوْلُ اللہ کی



جھونک دے گی نار میں تنقیصِ شانِ مصطفیٰ خلد میں لے جائے گی اُلفت رَسُوْلُ اللہ کی



علمِ مولیٰ سے بڑھایا علمِ شیطانِ لَعِیں اس پہ دعویٰ یہ کہ ہوں اُمت رَسُوْلُ اللہ کی



منکرِ علمِ نبی کے واسطے نارِ جحیم اور غلاموں کے لیے جنت رَسُوْلُ اللہ کی




Get it on Google Play



کردیا تیرا لقب مرشد نے مَدَّاحُ الحبیب کر جمیلؔ قادری مِدحت رَسُوْلُ اللہ کی

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah