Khul Gayein Sarhadein

کھل گئیں سرحدیں، لامکانی تہ آسماں آگئی آپ تشریف لائے تو جسم دو عالم میں جاں آگئی



وقت کا قافلہ، روشنی کے سفر پر روانہ ہوا بے جہت زندگی، عبد و معبود کے درمیاں آگئی



ذرّہ ذرّہ حجاز مقدس کا آئینہ گر بن گیا اپنے ہاتھ میں کھلتے ہوئے پھول لے کر خزاں آگئی




Get it on Google Play



تنگ ذہنوں پہ جب آپ نے ڈال دی اک کشادہ نظر ذات کے قیدیوں میں بھی اِک وسعت بیکراں آگئی



جب محمد ﷺ کی تنہائی نے بھیڑ کو ہمنوا کرلیا خود گروہِ یقیں کی طرف نسلِ وہم و گماں آگئی



کلمہ آپ کا سنگریزوں کو دیکھا جو پڑھتے ہوئے پتھروں کو خدا کہنے والوں کے لب پراذاں آگئی



جب مدارِ زمیں سے نکل کر قدم مصطفیٰ نے رکھے آہٹوں کی طرف چاند تارے بڑھنے کہکشاں آگئی



جب مدارِ زمیں سے نکل کر قدم مصطفیٰ نے رکھے آہٹوں کی طرف چاند تارے بڑھے کہکشاں آگئی



میں نے بھیجا ہے جب بھی مظفر۔ درود آپ پر، یوں لگا جیسے شیرینیوں کے شکنجے میں ساری زباں آگئی

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah