Khizan ke Maare Hue

خزاں کے مارے ہوۓ جانب بہار چلے قرار پانےزمانے کے بےقرار چلے




Get it on Google Play



وہیں پہ تھام لیا ان کو دستِ رحمت نے نبی کے در کی طرف جب گناہگار چلے



اے تاجدار جہاں اے حبیب رب کریم وہ بھیک دو کہ غریبوں کا کاروبار چلے



ہمارے پاس ہی کیا تھا جو نزرکرتے انہیں بس ایک دل ےتھا جسےکر کےہم نثارچلے



ریاض ان کے کرم سے ہوئی ہے جیت اپنی وگرنہ بازی تھے ہم زندگی کی ہار چلے

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah