Khali Kabhi Aiwan e Muhammad

خالی کبھی ایوانِ محمدؐ نہیں رہتا کردار تو رہتے ہیں وہاں قد نہیں رہتا



دربار تہِ خاک لگا کرتے ہیں کتنے گنبد میں فقط صاحب گنبد نہیں رہتا



شرکت کو اگر انکی الگ کردیا جائے تخلیقِ جہاں کا کوئی مقصد نہیں رہتا




Get it on Google Play



ایمان ہے میرا کہ وہ زندہ ہیں حرم میں زندہ کا جو مسکن ہو وہ مرقد نہیں رہتا



جو محسن ِ انسانیت ان کو نہیں مانے انسان تو وہ کتنے بھی فیصد نہیں رہتا



سینے پہ بھی لگ جاتی ہے اک مُہرِ الٰہی ہونٹؤں پہ فقط بوسہء اسود نہیں رہتا



جو اپنے غلاموں میں بھی سلطانیاں بانٹے وہ خاک نشیں خوگرِ مسند نہیں رہتا



توبہ کی بھی توفیق عنایت ہے خدا کی ہوجائے جو باغیِ بدی، بد نہیں رہتا



جو عشقِ محمدؐ سے ہو سرشار مظفر اس دل میں "یقیں" رہتا ہے "شاید" نہیں رہتا



Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah