Jo Galy Lagaye

جو گلے لگاۓ عدو کو بھی وہ رسول میرا رسول ہے کوئی خالی ہاتھ گیا نہیں یہ مرے سخی کا اصول ہے



تو جو چاہے راضی ہو مصطفیٰ تو جو چاہےتجھ کو ملے کسی ٹوٹے دل کو تلاشکر کہ وہ دل خداکوقبول ہے



جہاں فرشیوں کے قدم لگے جہاں عرشیوں کے بھی سر جھکے جہاں غمزدہ کو سکوں ملے وہ اک آستانِ رسول ہے



وہ جہاں جہاں سے گزرگۓوہاں پھول مہکے بہارکے وہ جہاں گۓ وہ جہاں رکے وہاں رحمتوں کا نزول ہے



وہ نبی جو میراکرے میری بخششوں کی دعاکرے مجھے بھول جاۓ وہ حشر میں میرے دشمنوں کی بھول ہے



اسے جھک کے چوما ہے عرش نے ہے لگی نبی کے یہ پاؤں اسے ڈال آنکھوں میں شوق سےیہدرِرسول کی دھول ہے



اسے کوئی ڈرہےنہ کوئی غم ہے نبی کا اس پہ سداکرم ہےوہ ہرنگاہ میں محترم جوغلامِ آل بتول ہے



یہی فیصلےہیں شعورکےسداگیت گاؤحضورکے نہیں پیار جس کو حضورسےوہ آدمی ہی فضول ہے




Get it on Google Play



ہے تجھی سے عظمت سرمدی ہےتجھی سے حسن میں دلکشی جسے چھو سکے نہ خزاں کبھی تو سدا بہاروہ پھول ہے



یہ نیازی جاۓ کہاں شہا کہ ہے نام لیوا یہ آپ کا یہی جا کے کہنا تو اے صبا کہ وہ غمزدہ ہے ملول ہے

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah