جامع الحسنات ہیں وہ ارفع الدرجات وہ اس جہاں کے اُس جہاں کے نوشہ وہ بارات وہ
حسنِ توریت و زبور ، انجیل و قرآں کا جمال شجرہ حرفِ بخاری طرّہ ء مشکوٰۃ وہ
ہر عبادت ہے ادھوری انکی شرکت کے بغیر ہر دعا کے آگے پیچھے ، جانِ التّحیات وہ
مورث زہد و تصوف موجد عشق و جہاد غار میں مصروفِ گریہ قائدِ غزوات وہ
میرا ایماں ہے بتا دیتا ہے خود ان کو خدا رکھتے ہیں ہر علم نا موجود و موجودات وہ
شکرِ رب کرتے ہوئے انکی زباں تھکتی نہیں ہاتھ کا لقمہ بھی کر دیتے ہیں جب خیرات وہ
کیا ہے فرقِ بندہ و مولا مظفر کیا خبر آنکھ وہ ہیں حق تعالیٰ کی زباں وہ ہاتھ وہ
وہ جاری و ساری مسلسل ہیں وہ کسی رخ سے دیکھو مکمّل ہیں وہ
زمیں آسماںٗ آپ کے معتقد وہ ہر راز کے شارحِ منفرد
وہ شاہد وہ منذر بشیر و نذیر وہ ہادیِ دارین خیرِ کثیر
غلط بندھنوں سے دلائیں نجات اکیلے بھی وہ رونقِ کائنات
اتالیق قرآن و حکمت ہیں وہ رفیقِ بلندی و رفعت ہیں وہ
و ہ سالار کونین عالم پناہ وہی ہیں ہمارے تمہارے گواہ
وہ ہر زخم خفیہ کے ہیں چارہ گر وہ بینائی افروز نظّارہ گر
میر حرم خسروِ بحر و بر وہ نورٌ علیٰ نور خیر البشر
کریں جس کی سانسوں کا وہ تذکیہ بدل ڈالیں اندر کا جغرافیہ
وہ اولاد سے باپ ماں سے عزیز وہ ہر اہل ایماں کو جاں سے عزیز
مہ و کہکشاں کے مسافر حضورؐ پس غیب و غائب ہیں حاضر حضورؐ
قلم ہیں وہی لوح و کاغذ وہی ہر اک فلسفے کا ہیں ماخذ وہی
صدا معجزہ ہے جھلک معجزہ وہ ہیں سر سے پیروں تلک معجزہ
ثنا ہے ادھوری جہاں تک لکھوں میں اُن کو کہاں سے کہاں تک لکھوں