Jahan Bani Ata Kardein

جہاں بانی عطا کردیں بھری جنت ہبہ کردیں نبی مختارِ کل ہیں جس کو جو چاہیں عطا کردیں




Get it on Google Play



جہاں میں ان کی چلتی ہے وہ دم میں کیا سے کیا کردیں زمیں کو آسماں کردیں ثریا کو ثریٰ کردیں



فضا میں اڑنے والے یوں نہ اترائیں ندا کردیں وہ جب چاہیں جسے چاہیں اسے فرماں رَوا کردیں



مری مشکل کو یوں آساں مرے مشکل کشا کردیں ہر اک موجِ بلا کو میرے مولیٰ ناخدا کردیں



منور میری آنکھوں کو مرے شمس الضحیٰ کردیں غموں کی دھوپ میں وہ سایۂ زلف دوتا کردیں



عطا ہو بے خودی مجھ کو خودی میری ہوا کردیں مجھے یوں اپنی الفت میں مرے مولیٰ فنا کردیں



جہاں میں عام پیغام شہ احمد رضا کردیں پلٹ کر پیچھے دیکھیں پھر سے تجدید وفا کردیں



نبی سے ہو جو بیگانہ اسے دل سے جدا کردیں پدر، مادر، برادر، مال و جاں ان پر فدا کردیں



تبسم سے گماں گزرے شب تاریک پر دن کا ضیائِے رخ سے دیواروں کو روشن آئینہ کردیں



کسی کو وہ ہنساتے ہیں کسی کو وہ رلاتے ہیں وہ یونہی آزماتے ہیں وہ اب تو فیصلہ کردیں



گلِ طیبہ میں مل جائوں گُلوں میں مِل کے کِھل جائوں حیاتِ جادوانی سے مجھے یوں آشنا کردیں



انہیں منظور ہے جب تک یہ دورِ آزمائش ہے نہ چاہیں تو ابھی وہ ختم دورِ ابتلا کردیں



سگ آوارۂ صحرا سے اُکتا سی گئی دنیا بچائو اب زمانے کا سگانِ مصطفیٰ کردیں



زمانہ خوگر مے ہے نئی مے کی ضرورت ہے پلا کر اپنی نظروں سے وہ تجدید نشہ کردیں



مجھے کیا فکر ہو اختر مرے یاور ہیں وہ یاور بلائوں کو جو میری خود گرفتارِ بلا کردیں



تمنائے دلِ اشرف بس اتنی ہے سرِ کوثر جب آقا جامِ کوثر دیں لبِ اقدس لگا کر دیں

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah