Har Zarra e Wajood Se

ہر ذرّہ ء وجود سے اُن کو پُکار کے صحراؤں میں بھی گِیت سُنے آبشار کے



مُجھ کو انھوں نے اپنی پناہوں میں کیا لیا قبضے سے ہی نِکل گیا اپنے مدار کے



مَیں لمحہ لمحہ خرچ کروں اُن سے پُوچھ کر مالک ہیں اب وہی مرے لَیل و نہار کے




Get it on Google Play



آؤ چلو حضور کے دربار میں چلیں میلے لگے ہیں رحمتِ پروردگار کے



یہ کِس کے راستوں کی جمی دُھول جسم پر موسم ٹھہر گئے مِرے اندر بہار کے



آنکھوں پہ ہاتھ کِس کے تصوّر نے رکھ دیا منظر دکھائی دینے لگے آر پار کے



ہر روشنی کو مَیں نے مُرید اپنا کر لیا سینے میں اِک شعاعِ مُحمّؐد اُتار کے



عشقِ رسُول کا یہ مظفّؔر کمال ہے دونوں جہان جِیت لیے خود کو ہار کے

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah