گلستانِ مصطفےٰؐ کا پھول بن بن سکے تو عاشقِ رسولؐ بن
جس نے قاتلوں پہ اپنی چھاؤں کی رنگ بانٹتی ہے دُھول پاؤں کی اوڑھنی ہے گردھنک تو دھول بن
شب کو چادر اپنے سر پہ ڈال لے تیرگی میں زندگی اجال لے آپؐ کا وظیفہ و اصول بن
قربتِ رسولؐ و رب میں چُور رہ ناقبول بندگی سے دور رہ صرف ایک سجدہء قبول بن
چاہتا ہے گر حبیب کی رضا چاہ کا ہے یہ ظفر اقتضا پائے خواہشات کا ببول بن