Dil Uss Ko Kehte Hain

دِل اس ہی کو کہتے ہیں جو ہو ترا شیدائی اورآنکھ وہ ہی ہے جو ہو تیری تماشائی



کیوں جان نہ ہو قرباں صدقہ نہ ہو کیوں اِیماں اِیمان ملا تم سے اور تم سے ہی جاں پائی



خلقت کے وہ دُولہا ہیں محفل یہ انہی کی ہے ہے ان ہی کے دَم سے یہ سب اَنجمن آرائی



یاشاہِ رُسل چشمے بر حالِ گدائے خود کزحالِ تباہ وے دانائی و بینائی



بے مثل خدا کا توبے مثل پیمبر ہے ظاہر تری ہستی سے اللہ کی یکتائی




Get it on Google Play



آقاؤں کے آقا سے بندوں کو ہو کیا نسبت اَحمق ہے جو کہتا ہے آقا کو بڑا بھائی



سینہ میں جو آجاؤ بن آئے مرے دل کی سینہ تو مدینہ ہو دل اس کا ہو شیدائی



دل تو ہو خدا کا گھر سینہ ہو ترا مسکن پھر کعبہ و طیبہ کی پہلو میں ہو یک جائی



اس طرح سما مجھ میں ہوجاؤں میں گم تجھ میں پھر تو ہی تماشا ہو اور تو ہی تماشائی



اس سالکِؔ بیکس کی تم آبرو رکھ لینا محشر میں نہ ہو جائے آقا کہیں رُسوائی

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah