درود دل نے پڑھا تھا زبان سے پہلے اذان روح میں گونجی تھی کان سے پہلے
حضورؐ نے متعارف کرا دیا ورنہ مراسم اتنے نہ تھے آسمان سے پہلے
کلام پھر کیا پہلے سلام اُن کو کیا کوئی بھی فصل نہ کاٹی لگان سے پہلے
ہر اک رسولؐ نے کی آخری رسولؐ کی بات سُنی ہے چاپ قدم کے نشان سے پہلے
ہے سلسلہ مرے اجداد کا بھی روحانی یقین مجھ سے ملا تھا گمان سے پہلے
مظفر اس لئے دنیا ہے ان کی شکر گزار یہ بے امان تھی ان کی امان سے پہلے