اب کرم یامصطَفیٰ فرمائیے اِذن، طَیبہ کا عطا فرمائیے
یاحبیبِ کبریا حج کا شَرَف اب عطا اِک مرتبہ فرمائیے
حاضری کی اب سعادت پاؤں میں کچھ کرم ایسا شہا فرمائیے
خواب میں آکرکے کچھ شیریں کلام میٹھے میٹھے مصطفیٰ فرمائیے
جن پہ صدقے جائیں سب جنت کے پھول اُن لبوں کو اب تو وا فرمائیے
یارسولَ اللہ میری مغفرت ہو خدا سے یہ دعا فرمائیے
استِقامت دین پر ہم کو عطا ازپئے غوث و رضا فرمائیے
کب تلک تڑپیں اَسیرانِ قَفَس قیدِغم سے اب رِہا فرمائیے
آپ کی الفت میں ہو رونا نصیب مجھ کو چشم نم عطا فرمائیے
دُور پیارے مصطَفٰے رنج و بلا از طفیلِ مرتضٰی فرمائیے
آپ کے قدموں میں ہو جاؤں شہید کچھ سبب ایسا شہا فرمائیے
مجھ کو لِلّٰہ اِک چھلکتا ساقیا جام، کوثر کا عطا فرمائیے
اپنے عاصی کی شَفاعت حشْر میں شافِعِ روزِ جزا فرمائیے
مَدنی بُرقَع پہنیں سب بہنیں، کرم فاطِمہ کا واسِطہ فرمائیے
ماہِ میلاد آگیا گھر گھر پر اب نَصب پرچم سب ہَرا فرمائیے
عیدِ میلادُ النّبی پھر آ گئی شکر کا سَجدہ ادا فرمائیے
عید آئی عید، عیدوں کی بھی عید اٹھئے ساماں جَشْن کا فرمائیے
جھوم کر سارے خوشی سے باربار مرحبا یا مصطَفیٰ فرمائیے
یارسولَ اللہ کہئے زور سے شَق جگر ابلیس کا فرمائیے
گنبد خضرا کے جلوے ہوں نصیب یہ کرم یامصطَفیٰ فرمائیے
دیجئے دردِ مدینہ دیجئے یہ کرم یامصطَفیٰ فرمائیے
میرا سینہ ہو مدینہ یانبی یہ کرم یامصطَفیٰ فرمائیے
دیجئے سوزِ رضا سوزِ ضیا یہ کرم یامصطَفیٰ فرمائیے
نعمتِ اَخلاق کر دیجے عطا یہ کرم یامصطَفیٰ فرمائیے
غیبت و چغلی کی آفت سے بچیں یہ کرم یامصطَفیٰ فرمائیے
ہم ریاکاری سے بچتے ہی رہیں یہ کرم یامصطَفیٰ فرمائیے
نفس و شیطاں کی شرارت دور ہو یہ کرم یامصطَفیٰ فرمائیے
دم لبوں پر آگیا عطاّرؔ کا اب قدم رَنجہ شہا! فرمائیے