مَحشَر میں مَغفِرَت کی خَبَر غوثِ پاک ہیں سب کُچھ مِرا ہے میرے اگر غوثِ پاک ہیں
خیرُ الوریٰ کی آل ہیں مولا علیؓ کے لال خیرُالنّساؓ کے نُورِ نَظَر غَوثِ پاک ہیں
گردَن پہ ہر ولی کے قدَم غَوثِ پاک کا تارے ہیں سب ولی تَو قمر غَوثِ پاک ہیں
مایُوسِیوں میں دِل اُجالا اُن کا نام ہے شَبہاۓ غَم میں نُورِ سَحَر غَوثِ پاک ہیں
بغداد مُحتَرَم دیارِ نبی کے بعد یعنی رَسُول اِدھر تَو اُدھر غَوثِ پاک ہیں
اِلحاد و زندقہ کو فنا کرکے رکھ دیا دِینِ مُبِیں کی فتح و ظفَر غَوثِ پاک ہیں
اُن کے نَسَب میں نُورِ مُحَمَّد ہے جَلوَہ گر بےشک حَسَنؓ کے لَختِ جِگر غَوثِ پاک ہیں
ہیں اَولِیا کے یُوں تَو مراتِب جُدا جُدا اِن سب کے سربراہ مگر غَوثِ پاک ہیں
قُربَت خُدا سے اَور قَرابَت رَسُول سے مِہرِ سِپِہرِ نَوعِ بَشَر غَوثِ پاک ہیں
کیا خُوب ہے نصیرؔ یہ مِصرع امیرؔ کا اللہ بھی اُدھر ہے جِدھر غوثِ پاک ہیں