عبادتوں کے جہاں پر حسینؑ کا حق ہے نماز سجدہ اذاں پر حسینؑ کا حق ہے
یہ کہہ کے چھوڑ دیا حُرؑ نے شام کا لشکر کھلا یہ سورہء توبہ کا ترجمہ مجھ پر ہر ایک سچی زباں پر حسینؑ کا حق ہے
خدا کی بخشی ہوئی جاں تو لے چکی مرے امامؑ نے مجھکو دوبارہ زندہ کیا بس اب حبیبؑ کی جاں پر حسینؑ کا حق ہے
ہم اہلِ عشق جو گھر میں علم سجاتے ہیں تعارف اپنا زمانے کو یہ بتاتے ہیں مکین ہم ہیں مکاں پر حسینؑ کا حق ہے
الہٰی خلد کی اہلِ عزا کو کیا خبر غلام خوش رہیں گے مالکوں کی چوکھٹ پر وہیں بسا دے جہاں پر حسینؑ کا حق ہے
پکارتا ہے یہ راہب مجھے نصیب نہ تھے یہ سات بیٹے دے مجھکو ابنِ زہراؑ نے سو میرے نام و نشاں پر حسینؑ کا حق ہے
وہ بارگاہ ہو مسجد کہ خانہء کعبہ وہ کوہِ طور کی منزل ہو بعدِ عاشورہ جہاں خدا ہے وہاں پر حسینؑ کا حق ہے
یزید دیکھ یہی فتح کی دلیلیں ہیں تیری سپاہ سے بڑھ کر یہاں سبیلیں ہیں یہ دیکھ آبِ رواں پر حسینؑ کا حق ہے
جو پہرے دار رہے تھے مزارِ زینبؑ پر وہ سب شہید یہ کہتے ہیں شام کے اکبرؔ ہر انقلابِ زماں پر حسینؑ کا حق ہے