علیؑ کے گھر کا اجالا حسینؑ کا چہرہ ہے گل بتولؑ کی دنیا حسینؑ کا چہرہ
پروں کو دیکھ کے فطرس یہ بولا من مثلی میری مراد ہوئی پوری عرش چھونے کی کہ میں نے چھو لیا مولیٰ حسینؑ کا چہرہ
وہ خال و خدا کو بناتا تھا چومتا تھا خود ہی خود اپنے نور سے جس وقت اپنے اہندر ہی خدا تراش رہا تھا حسینؑ کا چہرہ
حرم کی چھت پہ کھڑا باوفا یہ فرماۓ یہ کعبہ چلتا ہوا خود ادھر چلا جاۓ جدھر کو ہو میرے آقا حسینؑ کا چہرہ
نواسہ پُشت سے ناناؐ کی جب اتر آیا سرور کیسا تھا نہ جانے طولِ سجدہ کا نبیؐ نے اٹھتے ہی چوما حسینؑ کا چہرہ
کھڑے ہوۓ تھے فرشتے پروں کو پھیلاۓ کسی طرح ہمیں آبِ حیات مل جاۓ ابھی دھلائیگی زہراؑ حسینؑ کا چہرہ
فلک سے بھیج دیا تھا اسے زمیں پہ مگر جنابِ فاطمہ زہراؑ کی آںکھوں سے اکبرؔ خدا بھی دیکھتا رہتا حسینؑ کا چہرہ