Fatah Kyun Haasil Na Hoti

فتح کیوں حاصل نہ ہوتی خون کو شمشیر پر شمر قابض ہو گیا تھا سینہ شبیر پر




Get it on Google Play



دو گواہوں کی جگہ ہیں دستخط قرآن کے کربلا میں خون سے لکھی ہوئی تحریر پر



سارے مظلوموں کی ہے آواز، آواز حسین بولتا ہے اس کا خوں ہر تیغ پر ہر تیر پر



کٹ گئے فولاد کے حلقے بھی دھاگے کی طرح پیاس نے جب ہاتھ ڈالا ظلم کی زنجیر پر



ہر نماز اس کی شہادت کے مصلّے پر پڑھوں اس کی شہ رگ کا لکھا ہے نام ہر تکبیر پر



دین جھوٹے بستہ برداروں کی زد پر آگیا ٹکڑے ٹکڑے ہو کے شیشہ گر گیا تصویر پر



اس کی قربانی مظفر کر گئی زندہ ہمیں بن گئے کتنے محل اک حسرت تعمیر پر

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah