دن ترا نام رات تیرا نام اعتبار حیات تیرا نام
ذرے ذرے میں ہے وجود ترا وحدت کائنات تیر ا نام
کل تری ذات جزو ذات مری میں تغیر ٗ ثبات تیرا نام
میرے سجدے میں تو قیام میں تو عشق کی کلیات تیرا نام
جب کسی پیڑ پر نظر ڈالی پڑھ لیا پات پات تیرا نام
تو معلم تمام اسموں کا معنیِ ہر لغات تیرا نام
تو ہر انساں کی شاہ رگ سے قریب یعنی ہر اک کے ساتھ تیرا نام
نکہتِ لازوال تیرا ذکر روشنیِ نجات تیرا نام
میرے خوں میں حرارتیں تیری میری تشریحِ ذات تیرا نام
اور کیا چاہیے مظفر کو آگیا اس کے ہاتھ تیرا نام