اُس نظر سے تمھیں بھی ہے وابستگی تم بھی تقلیدِ شاہِ رسُولاں کرو
رہ گئی ہے دکھاوے کی نسبت تُمھیں کاش اندر سے خُود کو مُسلماں کرو
دین و مذہب نمائش نہیں چاہتے یُوں نہ اپنی عقیدت کو اَرزاں کرو
مسخ اپنے کو تم نے بہت کرلیا آئنوں کو نہ اب اور حیراں کرو
جو تُمھارے نبیؐ نے دِیے ہیں تُمھیں اُن اصولوں سے آرائشِ جاں کرو
راستے کا اندھیرا بھی چھٹ جائے گا دیدہ و دِل تو اپنے فروزاں کرو
پھر سجانا، دِیے تم درو بام پر اپنے سِینوں میں پہلے چراغاں کرو
بُو ہر اِک سانّس سے آئے ایمان کی ہر مُسلماں ہو تصویر قُرآن کی