Tumhein Chaha Hai

تمہیں چاہا ہے سڑسٹھ سال ابھی تو یہ دھڑکن چلتے چلتے رک گئی تو



بنام زندگی کیا تم سے مانگوں بہت ہی مختصر ہے زندگی تو



علیحدہ ہو کے قدموں سے تمہارے بہت ہی گر گیا ہے آدمی تو



چراغِ راہ ہے سایہ تمہارا عدم تک جائے گی یہ روشنی تو



لہو کی آگ پر ڈالو نہ پانی ریاضت کا سفر ہے تشنگی تو



ہمیشہ سے فقیر مصطفےٰؐ ہوں ازل سے ہیں یہ آنکھیں بھک منگی تو



جمال مصطفےٰؐ دم بھر ٹھہر جا نظر کے جام خالی ہیں ابھی تو



جبھی تو خوبصورت لگ رہا ہوں مرا حسنِ نظر ہیں آپؐ ہی تو




Get it on Google Play



برتنے پر مظفر منحصر ہے یہ دنیا بھی ہے کہنے کو بُری تو

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah