Tumhara Karam Ya Habib e Khuda

تمہارا کرم یاحبیبِ خدا ہے مدینے کی جانب چلا قافِلہ ہے



میں راہِ مدینہ کے قُربان جاؤں کہ اِس میں سُرور اور مزہ ہی مزہ ہے



مدینے میں ’’قفلِ مدینہ‘‘ لگاؤں کرم آپ کیجے ارادہ مِرا ہے



عبادت سے خالی ہے اعمالنامہ سِوا آنسوؤں کے مرے پاس کیا ہے




Get it on Google Play



نہ کیوں تم پہ اِترائے مجرِم تمہارا یہاں تو عَدو بھی اماں پا رہا ہے



نہیں جانتا یہ مدینے کے آداب یہ تیرا ہے تیرا بھلا یا بُرا ہے



مجھے دیجئے اشکبار آنکھ آقا یہ دل سخت، پتّھر سے بھی ہو گیا ہے



پِلا دے چھلکتا ہوا جامِ الفت نظر تیری جانب لگی ساقیا ہے



مدد کیلئے ناخدا آئیے اب سفینہ ہمارا بھَنور میں پھنسا ہے



شہا قافِلے کے سبھی زائروں نے مرے ساتھ عہدِوفا کرلیا ہے



تمہیں لاج عہدِ وفا کی رکھو گے کہ ابلیسِ مردود پیچھے لگا ہے



شفَاعت کی خیرات لینے کو عطارؔ لئے قافِلہ عنقریب آ رہا ہے

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah