تاجدارِ انبیاء سے لو لگانا چاہیے اس طرح سوۓ مقدر کو جگانا چاہیے
جس طرح ہو جیسے بھی ہو در پہ جانا چاہیے قصہءغم اپنے آقا کا سنانا چاہیے
دامنِ امید بھر جائیں گے رحمت سے سبھی سرورِ کونین کی محفل میں آنا چاہیے
چاہتے ہوتم جو تسکین دل وجاں دہرمیں جشنِ میلاد نبی گھر میں منانا چاہیے
روضہء سرکار سے آتی ہےپیہم یہ صدا عاصیو تم کو میری چوکھٹ پہ آنا چاہیے
چشم تر ہو اور ہو نعتِ نبی لب پر سجی آپ کے دربار میں یوں آنا جانا چاہیے
ہاتھ باندھے عرض کرنا زائرو دربار میں اب نیازیؔ کو بھی چوکھٹ پہ بلانا چاہیے