Soya Hua Naseeb Jaga Dijiye

سویا ہوا نصیب جگا دیجئے حضور میٹھا مدینہ مجھ کو دکھا دیجئے حضور



اب چل مدینہ کا مجھے مُژدہ سنائیے روتے ہوئے کو اب تو ہنسا دیجئے حضور



پھر سبز گنبد اور وہ مینار کی بہار غوث و رضا کا صدقہ دکھادیجئے حضور



مِسکین ہوں ،غریب ہوں پلّے نہیں ہے کچھ خرچہ سفر کا دیجئے نا دیجئے حضور



عَرَفات اور مُزْدَلِفہ اور منٰی چلوں حج کرلوں حق سے اِذْن دلا دیجئے حضور



خُلَفائے راشِدین کے صدقے میں یانبی خوابوں میں اپنا جلوہ دکھا دیجئے حضور



سائل غمِ مدینہ کا ہوں شاہِ بحروبر مجھ کو غمِ مدینہ شہا دیجئے حضور



احمدرضا کا واسِطہ الفت کا ساقیا مجھ کو چھلکتا جام پِلا دیجئے حضور



ہروقت سوزِ عشق میں تڑپا کروں شہا آگ ایسی میرے دِل میں لگا دیجئے حضور



زَہرا کے لاڈلوں کا وسیلہ میں لایا ہوں پَژمردہ دل کو میرے کھِلا دیجئے حضور



صَدْقہ شہیدِ کربلا کا شاہِ انبِیا دیوانۂ مدینہ بنا دیجئے حضور



یامصطَفٰے میں الفتِ دنیا میں پھنس گیا اِس قید سے خُدارا چُھڑا دیجئے حضور



پُرخار وادیوں میں بھٹک کے میں رہ گیا بُھولے ہوئے کو راہ دکھا دیجئے حضور




Get it on Google Play



توبہ نِباہ میں نہیں پاتا ہوں یانبی اب استِقامت آپ شہا دیجئے حُضُور



ڈر لگ رہا ہے آہ!جہنّم کی آگ سے بخشِش کا مجھ کو مُژدہ سنا دیجئے حضور



قفلِ مدینہ دیجئے مُرشِد کا واسِطہ خاموش رہنا مجھ کو سکھا دیجئے حضور



عطارِؔ بدخصال کا عصیاں شِعار کا دل مرُدہ ہوچکا ہے جِلا دیجئے حضور

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah